Contact me for Advertisement WhatsApp Follow Me!

Tehzeeb Hafi Poetry

Tehzeeb Hafi Poetry - Here you can read and copy the best collection of his shayari on love and sadness, also share it on Instagram, Whatsapp, Twitter


Tehzeeb Hafi Poetry

Tehzeeb Hafi Poetry

Tehzeeb Hafi Poetry, he is a contemporary Urdu poet, evokes deep emotions in his poems, which resonate with today's audience. Its captivating themes of love, longing and social reflection captivate readers. Hafi modern take on traditional Urdu poetry was well received, establishing him as a respected voice among fans.

میں جس کے ساتھ کئی دن گزار آیا ہوں
وہ میرے ساتھ بسر رات کیوں نہیں کرتا۔

Main jis ke sath kai Din guzaar aaya hon
Woh mery sath basar Raat kiyun nahe krta.

Here you can read and copy his best shayari, also share it on Instagram, Whatsapp, Twitter and Facebook.

Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے
اور پھر کال منقطع ہو جائے۔

Bass wo itna kahe '''mujhe tum se..
Aur phir call monqatah ho jaye.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


اگر کبھی تیرے نام پر جنگ ہوگئی تو
ہم ایسے بزدل بھی پہلی صف میں کھڑے ملیں گے۔

Agar kabhi tery naam pr jang ho gai tou
Hum aisy buzdil bhe pehli saff mein khary milein gy.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


وہ تصویر بنا لائے ہماری
یعنی ہم اب دیوار پر لگنے والے ہیں۔

Wo tasveer bana laye hamari
Yehni hum ab dewar par lagny waly hain.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


وہ جس کی چھاؤں میں پچیس سال گزرے ہیں
وہ پیڑ مجھ سے کوئی بات کیوں نہیں کرتا۔

Wo jis ke chahon mein pachis saal guzry hain
Wo pairr mujh sy koi baat kiyun nahe karta.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


سنا ہے اب وہ آنکھیں اور کسی کو رو رہی ہیں۔

Suna hai ab wo ankhein kisi aur ko ro rahi hain.

Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu

Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


تو جس طرح چوم کر ہمیں دیکھتا ہے حافی
ہم ایک دن تیرے بازوؤں میں مرے ملیں گے۔

Tu jis tarah chook kr hamain deikhta ha hafi
Hum aik din tery bazuon me marry milein gy.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہے
تجھ کو کھونے کے وسوسے رہیں گے۔

Tujhko paany mein masla yeh hai 
Tujhko khony k waswase rahein gy.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


میری نقلیں اتارنے لگا ہے
آئینے کا بتاؤ کیا کیا جائے۔

Meri naqlein utarny laga hai
Aayeny ka batao kiya keya jaye.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


دل بھی کیسا درخت ہے حافی
جو تیری یاد سے ہرا ہو جائے۔

Dil bhe kesa darakht hai Hafi
Jo teri yaad se harra ho jaye.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


اتنی گرہیں لگی ہیں اس دل پر
کوئی کھولے تو کھولتا رہ جائے۔

Itni girhain lage hain is dil par
Koi kholy tou kholta reh jaye.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


میں ان دنوں ہوں خود سے اتنا بے خبر
میں بجھ چکا ہوں اور مجھے پتا نہیں۔

Main in dino hun khud se itna bekhabar
Main bujh chuka hun aur mujhy pata nahi.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


بن دیکھے اسکی تصویر بنا لوں گا
آج تو میں نے اسکو اتنا دیکھا ہے۔

Bin dekhy uski tasveer bana lun ga
Aaj tou main ny usko itna deikha ha.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


کون آئے گا بھلا میری عیادت کے لیے
بس اسی خوف سے بیمار نہیں ہوتا میں۔

Kon aaye ga bhala meri eyadat k liya
Bas isi khoof sy bemar nahe hota main.

Tehzeeb Hafi Shayari

Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


تنہائی میں خود سے باتیں کرنی ہیں
میرے منہ میں جو آئے گا بولوں گا۔

Tanhai mein khud sy batein karne hain
Mery muhn mein jo aaye ga bolun ga.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


یہ میرا پہلا رمضان تھا اس کے بغیر
مت پوچھو کس منہ سے روزے کھولے ہیں۔

Ye mera pehla ramadan tha us k baghair
Matt pocho kis muhn sy rozay kholy hain.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


باہرآنے کی بھی سکت نہیں ہم میں
تو نے کس موسم میں پنجرے کھولے ہیں۔

Bahir aane ki bhe sakat nahe hum mein
Tu ny kis mosam mein pinjry kholay hain.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ
اس نے جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا۔

Itna metha tha wo ghusay bhara lehja mat pooch
Us ne jisko bhe jany ka kaha baith gaya.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


تیری طرف چلے تو عمر کٹ گئی
یہ اور بات راستہ کٹا نہیں

Teri taraf chaly tou umar kat gaye
Ye aur baat raasta katta nahe


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


میں اسکو ہر روز بس یہی ایک جھوٹ سننے کو فون کرتا
سنو یہاں کوئی مسلہ ہے تمہاری آواز کٹ رہی ہے۔

Main usko harr roz bas yehi aik jhoot sun'ne ko phone karta
“Suno yahan koi masla hai tumhari awaz katt rahi hai.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


ایک تیرا ہجر دائمی ہے مجھے
ورنہ ہر چیز عارضی ہے مجھے۔

Ek tera hijar dayemi hai mujhy 
Warna har cheez aarzi hai mujhy.

Best Tehzeeb Hafi Shayri

Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


ساری عمر اس خواہش میں گزری ہے
دستک ہو گی اور دروازہ کھولوں گا۔

Sari umer is khwahish mein guzri hai
Dastak hogi aur darwaza kholun ga.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


تجھ میں یہ عیب ہے کہ خوبی ہے
جو تجھے دیکھ لے وہ تیرا ہو جائے۔

Tujh mein ye aib ha k khobi hai
Jo tujhe deikh ly woh tera ho jaye.


Tehzeeb Hafi Poetry in Urdu


خود ہی میں خود کو لکھ رہا ہوں خط
اور میں اپنا نامہ بار بھی ہوں۔

Khud he main khud ko likh raha hun khat
aur main apna nama-bar bhi hun.


Tehzeeb Hafi Poetry


فریب دے کے تیرا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کر کشتی نہیں بناؤں گا۔

Faraib de ke tera jism jeet lun lekin
Main paid kaat ke kashti nahe banaunga.


Tehzeeb Hafi Poetry


داستاں ہوں میں اِک طویل مگر
تو جو سُن لے تو مختصر بھی ہوں۔

Dastan hu main ek tawel magar
Tu jo sun le to mukhtasar bhi hu.

Tahzeeb Hafi Poetry in Urdu

Tehzeeb Hafi Poetry


پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھے
میں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا۔

Pairh mujhe hasrat se deikha karty thy
Main jungle mein pani laya karta tha.


Tehzeeb Hafi Poetry


محاذ عشق سے کب کون بچ کے نکلا ہے
تو بچ گیا ہے تو خیرات کیوں نہیں کرتا۔

Mahaz-e-ishq se kab kon bach k nikla hai
Tu bach gaya hai to Khairat kiyun nahe karta.


Tehzeeb Hafi Poetry


میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی گیا
تو اُن کی عورتیں قیدی نہیں بناؤں گا۔

Main dushmano se agr jang jeet bhi gaya
To un ki aurten qaidi nahe banaun ga.


Tehzeeb Hafi Poetry


تیرا چُپ رہنا میرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا۔

Tera chup rehna mery zehn mein kya baith gya
Itni aawazen tujhe deen k gala baith gaya.


Tehzeeb Hafi Poetry


تم چاہتے ہو تم سے بچھڑ کے بھی خوش رہوں
یعنی ہوا بھی چلتی رہے اور دیا جلے۔

Tum chahty ho tum sy bichad k bhe khush rahun
Yaani hawa bhi chalti rahy aur diya jalay.


Tehzeeb Hafi Poetry


ذہن سے یادوں کے لشکر جا چُکے
وہ میری محفل سے اُٹھ کر جا چُکے
میرا دِل بھی جیسے پاکستان ہے
سب حکومت کر کے باہر جا چُکے

Zeh sy yaadon k lashkar ja chuky
Wo meri mehfil sy uth kr ja chuky
Mera dik bhe jaisy Pakistan hai
Sub hakomat kar k bahir ja chuky.

Tehzeeb Hafi Ghazals

Here we upload some collection of Hafi Ghazal. Let's enjoy and share with your loved ones.

یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے

Tehzeeb Hafi Poetry


یہ ایک بات سمجھنے میں رات ہو گئی ہے
میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے

میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا
مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے

بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے

بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے

میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے

رہے گا یاد مدینے سے واپسی کا سفر
میں نظم لکھنے لگا تھا کہ نعت ہو گئی ہے

۔

اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا

Tehzeeb Hafi Poetry


اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا
جس جگہ بنتا تھا رونا میں ادھر روتا نہ تھا

صرف تیری چپ نے میرے گال گیلے کر دئے
میں تو وہ ہوں جو کسی کی موت پر روتا نہ تھا

مجھ پہ کتنے سانحے گزرے پر ان آنکھوں کو کیا
میرا دکھ یہ ہے کہ میرا ہم سفر روتا نہ تھا

میں نے اس کے وصل میں بھی ہجر کاٹا ہے کہیں
وہ مرے کاندھے پہ رکھ لیتا تھا سر روتا نہ تھا

پیار تو پہلے بھی اس سے تھا مگر اتنا نہیں
تب میں اس کو چھو تو لیتا تھا مگر روتا نہ تھا

گریہ و زاری کو بھی اک خاص موسم چاہیے
میری آنکھیں دیکھ لو میں وقت پر روتا نہ تھا

۔

مری آنکھ سے ترا غم چھلک تو نہیں گیا

Tehzeeb Hafi Poetry


مری آنکھ سے ترا غم چھلک تو نہیں گیا
تجھے ڈھونڈھ کر کہیں میں بھٹک تو نہیں گیا

تری بدعا کا اثر ہوا بھی تو فائدہ
مرے ماند پڑنے سے تُو چمک تو نہیں گیا

بڑا پُر فریب ہے شہد و شِیر کا ذائقہ
مگر ان لبوں سے ترا نمک تو نہیں گیا

ترے جسم سے مری گفتگو رہی رات بھر
میں کہیں نشے میں زیادہ بَک تو نہیں گیا

یہ جو اتنے پیار سے دیکھتا ہے تُو آج کل
مرے دوست تُو کہیں مجھ سے تھک تو نہیں گیا

۔

پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا

Tehzeeb Hafi Poetry


پرائی آگ پہ روٹی نہیں بناؤں گا
میں بھیگ جاؤں گا چھتری نہیں بناؤں گا

اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا
علم بناؤں گا برچھی نہیں بناؤں گا

فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا

گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں
نئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا

میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی جاؤں
تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناؤں گا

تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ
میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناؤں گا

میں ایک فلم بناؤں گا اپنے ثروتؔ پر
اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناؤں گا

۔

جانے والے سے رابطہ رہ جائے

Tehzeeb Hafi Poetry


جانے والے سے رابطہ رہ جائے
گھر کی دیوار پر دیا رہ جائے

اک نظر جو بھی دیکھ لے تجھ کو
وہ ترے خواب دیکھتا رہ جائے

اتنی گرہیں لگی ہیں اس دل پر
کوئی کھولے تو کھولتا رہ جائے

کوئی کمرے میں آگ تاپتا ہو
کوئی بارش میں بھیگتا رہ جائے

نیند ایسی کہ رات کم پڑ جائے
خواب ایسا کہ منہ کھلا رہ جائے

جھیل سیف الملوک پر جاؤں
اور کمرے میں کیمرہ رہ جائے

۔

جب اس کی تصویر بنایا کرتا تھا

Tehzeeb Hafi Poetry


جب اس کی تصویر بنایا کرتا تھا
کمرا رنگوں سے بھر جایا کرتا تھا

پیڑ مجھے حسرت سے دیکھا کرتے تھے
میں جنگل میں پانی لایا کرتا تھا

تھک جاتا تھا بادل سایہ کرتے کرتے
اور پھر میں بادل پہ سایہ کرتا تھا

بیٹھا رہتا تھا ساحل پہ سارا دن
دریا مجھ سے جان چھڑایا کرتا تھا

بنت صحرا روٹھا کرتی تھی مجھ سے
میں صحرا سے ریت چرایا کرتا تھا

۔

آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا

Tehzeeb Hafi Poetry


آج جن جھیلوں کا بس کاغذ میں نقشہ رہ گیا
ایک مدت تک میں اُن آنکھوں سے بہتا رہ گیا

میں اُسے ناقابل ِ برداشت سمجھا تھا مگر
وہ مرے دل میں رہا اور اچھا خاصہ رہ گیا

وہ جو آدھے تھے تجھے مل کر مکمل ہو گئے
جو مکمل تھا وہ تیرے غم میں آدھا رہ گیا

جسم کی چادر پہ راتیں پھیلتی تو تھیں مگر
میرے کاندھے پر ترا بوسہ ادھورا رہ گیا

وہ تبسم کا تبرک بانٹتا تھا اور میں
چیختا تھا اے سخی پھر میرا حصہ رہ گیا

آج کا دن سال کا سب سے بڑا دن تھا تو پھر
جو ترے پہلو میں لیٹا تھا وہ اچھا رہ گیا

۔

چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں

Tehzeeb Hafi Poetry


چیختے ہیں در و دیوار نہیں ہوتا میں
آنکھ کھلنے پہ بھی بیدار نہیں ہوتا میں

خواب کرنا ہو سفر کرنا ہو یا رونا ہو
مجھ میں خوبی ہے بیزار نہیں ہوتا میں

اب بھلا اپنے لیے بننا سنورنا کیسا
خود سے ملنا ہو تو تیار نہیں ہوتا میں

کون آئے گا بھلا میری عیادت کے لئے
بس اسی خوف سے بیمار نہیں ہوتا میں

منزل عشق پہ نکلا تو کہا رستے نے
ہر کسی کے لئے ہموار نہیں ہوتا میں

تیری تصویر سے تسکین نہیں ہوتی مجھے
تیری آواز سے سرشار نہیں ہوتا میں

لوگ کہتے ہیں میں بارش کی طرح ہوں حافیؔ
اکثر اوقات لگاتار نہیں ہوتا میں

۔

Here 999+ Urdu Poetry ideas in 2024

Click on Follow button for latest updates. Click the Message button to get in touch.

Post a Comment

Oops!
It seems there is something wrong with your internet connection. Please connect to the internet and start browsing again.