Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals. Here you can find and share the amazing collection of Saghar Siddiqui's Urdu poetry and ghazals.
Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Saghar Siddiqui poetry and ghazals are famous for their emotional depth and intricate lyrics. His work is an important part of Urdu Adab.

He wrote a significant amount in Urdu poetry. His extensive works include ghazals, poems and other forms of poetry.

نشہٗ غم ضرور رہتا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

نشہٗ غم ضرور رہتا ہے
میری آنکھوں میں نور رہتا ہے
حسن والوں کو دیکھ کر ساغر 
بن پِیئے ہی سرور رہتا ہے


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Sony chandi ke chamakti hui meezano mein
Mery jazbat ke taskeen nahe hoti
Zindagi Roz-e-Awwal sy hai chalakta huwa zeher
Zindagi laiq-e-tehseen nahe hoti.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Chasm ko aitbar ke zehmat
Dil ko sabr-o-shakeb deta hai
Aiyny me na aks-e-hasti deikh
Aina bhe fareeb deta hai.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Jam e ishrat k aik ghont nahe
talkh-e-arzoo ke meena hai
zindagi hadson ke duniya mein
rah bholi hui haseena hai.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Chupp ky ay ga koi, Husn-e-takhiyal ke tarah
Aaj ke rat, Chiragon ko jalana hai mana
Khol do zehn k sehmy huwy darwazon ko
Aaj jazbat py, Lehron ka bithana hai mana.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

tu ny gardish-e-halat mein deikha tha mujhy
ab k ao gy to khush bash nazar aon ga
robaro us k mujhy baat na sojhi koi
kitna soch tha usy baton mein uljaon ga.

Ay ahtesab-e-zeest ke latki hue saleeb

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Ay ahtesab-e-zeest ke latki hue saleeb
Har roz jesy roz-e-jaza daam charh gaye.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Jis ehad mein lut jaye faqeeron ke kamai
Us ehad k sultan sy kuch bhool hue hai.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Rang urny laga hai phoolon ka
Ab to aa jao! Waqt nazak hai.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Aik waada hai kisi ka jo wafa hona nahe
Warna in taaron bhari raton me kiya hota nahe.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Deikho ghalat fehmiyon ne kesy taraqi kar'li
Tum ne dooriyan apna le hum ne dewar paki kar'li.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Ye kiya qayyamat hai baghbano k jin ke khatir bahar ai
Wahe shagofe khatak rahy hai, tumhari aankhon mein khaar ban kar.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Hum khizan sy nibah karlein gy
Tu,, baharon ko sath leta ja.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Tery daman ke hawa mangty hain
Hum bhe jeeny ke dua mangty hain.

Aata ho jisy Rasm-e-Mohabbat ka wazifa

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Aata ho jisy Rasm-e-Mohabbat ka wazifa
Chalta nahe is par gham-e-halat ka jadu.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Kuch tumhary gaysuon ke barhmi ne kar dea
Kuch andhery mery ghar me roshni sy ho gaye.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Haye ye begangi! Apni nahe mujh ko khabar
Haye ye alam, k tu dil sy juda hota nahe.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Yahe hai zouq-e-ibadat ke intiha Saghar
Gham-e-Hayyat k maron ka ehtram karo.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Moat kehty hain jis ko ay Saghar
Zindagi ke koi karri hogi.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Kanmp jata hun ab main be-wafai k khof sy
Koi pasand bhe aa jaye to ab Mohabbat nahe karta.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Dewana by'khudi me bari baat keh gaya
Aik hashar ke ghari ko mulaqat keh gaya.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Apny hony ke khabar kis ko sunaon Saghar
Koi zinda ho to ma us sy kahu zinda hu.


Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

Fiqah-ay-Shehr ny tohmat lagai Saghar par
Yahe shaks dard ke dolat ko aam karta hai.

-----------------------------------------------------

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

ﻣﺤﻔﻠﯿﮟ ﻟُﭧ ﮔﺌﯿﮟ ﺟﺬﺑﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


ﻣﺤﻔﻠﯿﮟ ﻟُﭧ ﮔﺌﯿﮟ ﺟﺬﺑﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ
ﺳﺎﺯ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﯿﮟ ﻧﻐﻤﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ

ﮨﺮ ﻣﺴﺮﺕ ﻏﻢِ ﺩﯾﺮﻭﺯ ﮐﺎ ﻋﻨﻮﺍﻥ ﺑﻨﯽ
ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﮔﻮﺩ ﻣﯿﮟ ﻟﻤﺤﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ

ﺍَﻥ ﮔِﻨﺖ ﻣﺤﻔﻠﯿﮟ ﻣﺤﺮﻭﻡِ ﭼﺮﺍﻏﺎﮞ ﮨﯿﮟ ﺍﺑﮭﯽ
ﮐﻮﻥ ﮐﮩﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻇﻠﻤﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌﺩﯾﺎ

ﺁﺝ ﭘﮭﺮ ﺑُﺠﮫ ﮔﺌﮯ ﺟَﻞ ﺟَﻞ ﮐﮯ ﺍﻣﯿﺪﻭﮞ ﮐﮯ ﭼﺮﺍﻍ
ﺁﺝ ﭘﮭﺮ ﺗﺎﺭﻭﮞ ﺑﮭﺮﯼ ﺭﺍﺕ ﻧﮯ ﺩَﻡ ﺗﻮﮌﺩﯾﺎ

ﺟﻦ ﺳﮯ ﺍﻓﺴﺎﻧﮧٔ ﮨﺴﺘﯽ ﻣﯿﮟ ﺗﺴﻠﺴﻞ ﺗﮭﺎ ﮐﺒﮭﯽ
ﺍُﻥ ﻣﺤﺒّﺖ ﮐﯽ ﺭﻭﺍﯾﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌﺩﯾﺎ

ﺟﮭﻠﻤﻼﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺷﮑﻮﮞ ﮐﯽ ﻟﮍﯼ ﭨﻮﭦ ﮔﺌﯽ
ﺟﮕﻤﮕﺎﺗﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺑﺮﺳﺎﺕ ﻧﮯ ﺩﻡ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺎ

ﮨﺎﺋﮯ ﺁﺩﺍﺏِ ﻣﺤﺒّﺖ ﮐﮯ ﺗﻘﺎﺿﮯ ﺳﺎﻏﺮ
ﻟﺐ ﮨﻠﮯ ﺍﻭﺭ ﺷﮑﺎﯾﺎﺕ ﻧﮯ ﺩم توڑ دیا

______________________________________

 وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


وہ بلائیں تو کیا تماشا ہو
ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو

یہ کناروں سے کھیلنے والے
ڈوب جائیں تو کیا تماشا ہو

بندہ پرور جو ہم پہ گزری ہے
ہم بتائیں تو کیا تماشا ہو

آج ہم بھی تری وفاؤں پر
مسکرائیں تو کیا تماشا ہو

تیری صورت جو اتفاق سے ہم
بھول جائیں تو کیا تماشا ہو

وقت کی چند ساعتیں ساغرؔ
لوٹ آئیں تو کیا تماشا ہو...!

______________________

‏یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


‏یہ جو دیوانے سے دو چار نظر آتے ہیں
ان میں کچھ صاحب اسرار نظر آتے ہیں

تیری محفل کا بھرم رکھتے ہیں سو جاتے ہیں
ورنہ یہ لوگ تو بیدار نظر آتے ہیں

دور تک کوئی ستارہ ہے نہ کوئی جگنو
مرگ امید کے آثار نظر آتے ہیں

مرے دامن میں شراروں کے سوا کچھ بھی نہیں
آپ پھولوں کے خریدار نظر آتے ہیں

کل جنہیں چھو نہیں سکتی تھی فرشتوں کی نظر
آج وہ رونق بازار نظر آتے ہیں

حشر میں کون گواہی مری دے گا ساغرؔ
سب تمہارے ہی طرفدار نظر آتے ہیں

______________________

اگرچہ ہم جارہے ہیں محفل سے نالہء دلفگار بن کر

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


اگرچہ ہم جارہے ہیں محفل سے نالہء دلفگار بن کر
مگر یقین ہے کہ لوٹ آئیں گے نغمہء نوبہار بن کر

یہ کیا قیامت ہے باغبانو کہ جن کی خاطر بہار آئی
وہی شگوفے کھٹک رہے ہیں تمہاری آنکھوں میں خار بن کر

جہاں والے ہمارے گیتوں سے جائزہ لیں گے سسکیوں کا
جہان میں پھیل جائیں گے ہم بشر بشر کی پکار بن کر

بہار کی بدنصیب راتیں بلا رہی ہیں چلے بھی آؤ
کسی ستارے کا روپ لے کر کسی کے دل کا قرار بن کر

تلاش منزل کے مرحلوں میں یہ حادثہ اک عجیب دیکھا
فریب راہوں میں بیٹھ جاتا ہے صورت اعتبار بن کر

غرور مستی نے مار ڈالا وگرنہ ہم لوگ جی ہی لیتے
کسی کی آنکھوں کا نور ہو کر کسی کے دل کا قرار بن کر

دیارِ پیرمغاں میں آکر یہ اک حقیقت کھلی ہے ساغر
خدا کی بستی میں رہنے والے تو لوٹ لیتے ہیں یار بن کر

__________________________________

چشم ساقی کی عنایات پہ پابندی ھے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


چشم ساقی کی عنایات پہ پابندی ھے
ان دنوں وقت پہ حالات پہ پابندی ھے
 
بکھری بکھری ہوئی زلفوں کے فسانے چھیڑو
مے کشو ! عہد خرابات پہ پابندی ھے 

دل شکن ہو کے چلے آئے ہیں تری محفل سے 
تری محفل میں تو ہر بات پہ پابندی ھے 

درد اٹھا ھے لہو بن کے چھلکے کیلئے 
آج تک کہتے ہیں جذبات پہ پابندی ھے 

ہر تمنا کوئی ڈوبتا لمحہ جیسے 
ساز مغموم ہیں نغمات پہ پابندی ھے 

کہکشاں بام ثریا کے تلے سوئی ھے
چاند بے رنگ سا ھے رات پہ پابندی ھے 

آگ سینوں میں لگی ساغر و مینا چھلکے 
کوئی کہتا تھا کہ برسات پہ پابندی ھے 

_________________________________

چھپائے دل میں غموں کا جہان بیٹھے ہیں

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


چھپائے دل میں غموں کا جہان بیٹھے ہیں
تمہاری بزم میں ہم بے زبان بیٹھے ہیں

یہ اور بات کہ منزل پہ ہم پہنچ نہ سکے
مگر یہ کم ہے کہ راہوں کو چھان بیٹھے ہیں

فغاں ہے، درد ہے، سوز و فراق و داغ و الم
ابھی تو گھر میں بہت مہربان بیٹھے ہیں

اب اور گردشِ تقدیر کیا ستائے گی
لٹا کے عشق میں نام و نشان بیٹھے ہیں

وہ ایک لفظ محبت ہی دل کا دشمن ہے
جسے شریعتِ احساس مان بیٹھے ہیں

ہے میکدے کی بہاروں سے دوستی ساغرؔ
ورائے حدِ یقین و گمان بیٹھے ہیں

________________________________

تفریق نے جادو بھی جگایا ہے بلا کا

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


تفریق نے جادو بھی جگایا ہے بلا کا
خطرے میں ہے اے یار! چمن مہرو وفا کا

توہین ہے درویش کا اس شہر میں جینا
ہو فاقہ کشی نام جہاں صبر و رضا کا

اب تک کا تفکرّ غمِ تقدیر کا چارہ
سینے میں پتہ رکھتے ہیں جو ارض و سما کا

جی چاہتا ہے اے مرے افکار کی مُورت
ملبُوس بنا دُوں تجھے تاروں کی رِدا کا

محفوظ رہیں میرے گلستاں کی فضائیں 
ہو قتلِ گل و لالہ تقاضا ہے صبا کا

جلتے ہُوئے دیکھے وہی معصَوم شگوفے
تھا جن کو بھروسہ ترے دامن کی ہوا کا

کچھ سرد سی آہیں ہیں، تو کچھ ڈوبتے آنسو
ساغرؔ یہ صلہ تجھ کو ملا سوزِ نوا کا​

________________________________

بات پھولوں کی سنا کر تے تھے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


بات پھولوں کی سنا کر تے تھے 
ہم کبھی شعر کہا کرتے تھے 

مشعلیں لے کے تمہارے غم کی
ہم اندھیروں میں چلا کرتے تھے 

اب کہاں ایسی طبیعت والے
چوٹ کھا کر جو دعا کرتے تھے 

ترک احساس محبت مشکل
ہاں مگر اہل وفا کرتے تھے 

بکھری بکھری ہوئی زلفوں والے 
قافلے روک لیا کرتے تھے 

آج گلشن میں شگوفے ساغر
شکوہ ء باد صبا کرتے تھے 

________________________________________

پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈُھونڈ رہا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


پت جھڑ میں بہاروں کی فضا ڈُھونڈ رہا ہے
پاگل ہے جو دُنیا میں وَفا ڈُھونڈ رہا ہے

خُود اپنے ہی ہاتھوں سے وہ گھر اپنا جلا کر
اَب سر کو چُھپانے کی جگہ ڈُھونڈ رہا ہے

کل رات تو یہ شخص ضیا بانٹ رہا تھا
کیوں دِن کے اُجالے میں دِیا ڈُھونڈ رہا ہے

شاید کے ابھی اُس پہ زوال آیا ہوا ہے
جُگنُو جو اندھیرے میں ضیا ڈُھونڈ رہا ہے

کہتے ہیں کہ ہر جا پہ ہی موجُود خُدا ہے
یہ سُن کے وہ پتَّھر میں خُدا ڈُھونڈ رہا ہے

اُسکو تو کبھی مُجھ سے محبت ہی نہیں تھی
کیوں آج وہ پھر میرا پتا ڈُھونڈ رہا ہے

کِس شہرِ مُنافِق میں یہ تُم آ گۓ ساغر
اِک دُوجے کی ہر شخص خطا ڈُھونڈ رہا ہے
__________________________________

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals

میں تلخی حیات سے گھبرا کے پی گیا

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


میں تلخی حیات سے گھبرا کے پی گیا
غم کی سیاہ رات سے گھبرا کے پی گیا۔

_____________________

زخم دل پر بہار دیکھا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


زخم دل پر بہار دیکھا ہے
کیا عجب لالہ زار دیکھا ہے۔

___________________

جو سینے میں لیے کرب دروں زندہ ہوں

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


جو سینے میں لیے کرب دروں زندہ ہوں
کوئی امید سی باقی ہے کہ یوں زندہ ہوں۔

فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے
ہماری بادہ شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے۔

ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


ہے دعا یاد مگر حرف دعا یاد نہیں
میرے نغمات کو انداز نوا یاد نہیں۔

زخم دل پر بہار دیکھا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


زخم دل پر بہار دیکھا ہے
کیا عجب لالہ زار دیکھا ہے۔

بہکے ہوئے سر عام بڑی دیر ہوگئی

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


بہکے ہوئے سر عام بڑی دیر ہوگئی
ساقی پلا دے جام بڑی دیر ہوگئی۔

تہزیب بے نقاب کی آنکھیں نکال دو

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


تہزیب بے نقاب کی آنکھیں نکال دو
اس قوم کے شباب کی آنکھیں نکال دو۔

محبت کے مزاروں تک چلیں گے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


محبت کے مزاروں تک چلیں گے
زرا پی لیں ستاروں تک چلیں گے۔

نگار معیشت لہو رو رہی ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


نگار معیشت لہو رو رہی ہے
تصور کی عظمت لہو رو رہی ہے۔

روداد محبت کیا کہیئے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


روداد محبت کیا کہیئے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
دو دن کی مسرت کیا کہیئے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے۔

ہم بڑی دور سے آئے ہیں تمہاری خاطر

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


ہم بڑی دور سے آئے ہیں تمہاری خاطر
دل کے ارماں بھی لائے ہیں تمہاری خاطر۔

یقین کر کہ یہ کہنا نظام بدلے گا

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


یقین کر کہ یہ کہنا نظام بدلے گا
مرا شعور مزاج عوام بدلے گا۔

فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


فضائے نیم شبی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے
ہماری بادہ کشی کہہ رہی ہے سب اچھا ہے۔

میرے چمن میں بہاروں کے پھول مہکیں گے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


میرے چمن میں بہاروں کے پھول مہکیں گے
مجھے یقین ہے شراروں کے پھول مہکیں گے۔

خوشا کہ باغ بہاراں ہے زندگی اپنی

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


خوشا کہ باغ بہاراں ہے زندگی اپنی
کسی کے غم سے فروزاں ہے زندگی اپنی۔

میں التفات یار کا قائل نہیں ہوں دوست

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


میں التفات یار کا قائل نہیں ہوں دوست
سونے کے نرم تار کا قائل نہیں ہوں دوست۔

اگر بزم ہستی میں عورت نہ ہوتی

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


اگر بزم ہستی میں عورت نہ ہوتی
خیالوں کی رنگین جنت نہ ہوتی۔ 

جس طرف چشم محمد کے اشارے ہوگئے

Saghar Siddiqui Poetry - Ghazals


جس طرف چشم محمد کے اشارے ہوگئے
جتنے ذرے سامنے آئے ستارے ہوگئے
(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)

Saghar Siddiqui Love Story

Saghar Siddiqui was a famous Urdu poet known for his beautiful and romantic poetry. He was deeply in love with a woman named Salma who was also a poet and a writer.

A unique aspect of Saghar Siddiqui and Salma's love story is that they never met in person. All their communication was through letters and poetry. Despite never meeting face to face, their love for each other was intense and passionate.

Their love story is reflected in their poetry, which is filled with yearning, longing and a deep connection that transcends physical distance. Saghar Siddiqui wrote some of his most beautiful poems for Salma, and she in turn wrote some of her best poems in response to her letters and poetry.

Their love story is a testament to the power of words and poetry's ability to express emotions beyond time and space.

You might also like , Allama Iqbal Poetry in Urdu.
.
My Youtube Channel Zube

Post a Comment